نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے بہت طویل عرصے تک جاگتے رہنا دماغ کے خلیات کو خارج کر دیتا، اور نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سےبہت سے لوگوں کی سمجھ بوجھ متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے بہت سارے چھوٹے بڑے حادثات ہوتے ہیں۔
ماہر نفسیات کے مطابق زیادہ دیر تک نیند کی کمی رہنے سے انسان کی سمجھ بوجھ اور یاداشت پہ برا اثر پڑتا ہے، اس کے دماغ میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل تیز ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے انسان ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے، اس کی زندگی میں جذبات کا توازن کھو بیٹھتا ہے اور وہ چڑ چڑے پن کا شکار ہو جاتا ہے اور اس کی زندگی کا دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
مختلف تحقیقات کے مطابق ہر سال ہزاروں جان لیوا حادثات نیند کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ جس میں زیادہ تر غنودگی میں گاڑی چلانا جان لیوا ثابت ہوتا ہےجیسا کہ ٹرک ڈرائیوروں کا ہائی وے پر دوران سفر سوجانا، ڈاکٹروں کا مریضوں کے علاج میں غلطیاں کرنا اور اسی طرح ایٹمی بجلی گھروں میں ورکرز کا نیند میں خطرے کی گھنٹی نہ سن پانا ۔ مسلسل نیند کی کمی کا شکار رہنا انسانی جسم کو اس حد تک متاثر کرتا ہے کہ وہ موٹاپے، دل کے امراض سے لے کر کینسر تک کا شکار ہو سکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم کو دن کی روشنی میں جاگنے اور رات کی تاریکی میں سونے کی عادت ہے اس لئے نیند پوری نہ ہونے سے انسان کئی مسائل و مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔
لہذا وہ لو گ جو رات میں کام کرتے ہیں انھیں خاص طور پر چاہئے کہ جب وہ رات کے وقت کام کرتے ہیں وہاں دن کی طرح مناسب روشنی ہو اور جیسے ہی وہ صبح کام سے فارغ ہوں، وہ کالے چشمے لگا کر گھر چلے جائیں اور مکمل اندھیرے اور خامشی والے کمرے میں سو جائیں۔
No comments:
Post a Comment