Our Hot Products:
Product For Men:
Call Us: 0300-6397500
Details of Power Sex are given blow :
|
Products for Ladies
Product A:
Details of Vagina Virgin Tight are given blow :
|
Thursday, November 6, 2014
Dasi ilaaj
وہ رنگ جو کیڑے مکوڑوں کو دور بھگائے
نیویارک(نیوزڈیسک)ہمیں اپنے گھر وں میں کیڑے مکوڑوں، مکڑیوں کے جالے، مکھیوں اور دیگر حشرات کا سامنارہتا ہے ۔ ان سے چھٹکارے اور خاتمے کے لئے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں سپرے وغیرہ شامل ہیں لیکن ایک انتہائی دلچسپ طریقہ دیوار اور چھت کا رنگ بھی ہوسکتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اگر چھتوں کا رنگ ہلکا نیلا رکھا جائے تو آپ کیڑے مکوڑوں سے بچ سکتے ہیں۔ یہ رنگ ہلکے نیلے کی طرح ہوتا ہے اور اسی طرح اگر آپ ہلکا سبز رنگ استعمال کریں تب بھی آپ کو کیڑے مکوڑوں سے نجات مل سکتی ہے۔
اس رنگ کے استعمال کے پیچھے دلچسپ تاریخ پنہاں ہے۔ اس رنگ کا استعمال امریکہ کی کچھ ریاستوں میں افریقہ سے لائے ہوئے غلاموں نے اپنے گھروں میں کیا۔ان کا ماننا تھا کہ روحوں کے اثرات سے بچانے کے لئے یہ رنگ انتہائی کارگر ثابت ہوتا ہے۔ ان کے خیال میں نیلارنگ پانی کی نمائندگی کرتا ہے اور روحیں پانی کو نہیں پھلانگ سکتیں لہذا وہ اپنے دروازوں، کھڑکیوں اور چھتوں پر اس رنگ کا استعمال کرتے اب اس بات کو ثابت کرنا مشکل ہے کہ آیا وہ روحوں کے شر سے بچ گئے یا نہیں لیکن ایک بات سامنے آئی کہ جہاں جہاں یہ رنگ کیا جاتا وہاں مکڑیاں اور دیگر کیڑے مکوڑے اس تیزی سے نہ آتے جس طرح وہ دیگر رنگوں پر آتے ہیں۔
آپ سے اپنا وزن کیوں کنٹرول نہیں ہوتا
آپ سے اپنا وزن کیوں کنٹرول نہیں ہوتا ؟وہ جھوٹ جنہیں آپ سچ سمجھتے ہیں
دور کے اہم ترین مسائل میں سے ایک بن چکا ہے اور وزن کنٹرول کرنے کے بارے میں ہر کوئی اپنی رائے دیتا نظر آتا ہے اور اس طرح عموماً بے بنیاد باتیں بھی مشہور ہوجاتی ہیں۔ چند ایسی ہی باتیں درج ذیل ہیں جن کی وضاحت ماہر غذائیات ڈاکٹر ٹم کرونے کی ہے۔
-1 اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ ورزش کرنے سے کھانے کی طلب بڑھ جاتی ہے اور یوں ہم وزن گھٹانے کی بجائے بڑھا بیٹھتے ہیں۔ یہ درست نہیں ہے۔ ورزش سے بہرحال چربی میں کمی اور صحتمند عضلات میں اضافہ ہوتا ہے۔
-2 کچھ غذاﺅں کو منفی کیلوریز (حراروں) کی حامل سمجھا جاتا ہے یعنی انہیں ہضم کرنے کے دوران جسم کی توانائی زیادہ صرف ہوجاتی ہے جبکہ ان سے توانائی
کم حاصل ہوتی ہے۔
ڈاکٹر ٹم کے مطابق کوئی بھی غذا منفی کیلوریز کی حامل نہیں ہوتی اور اگرچہ ہمیں غذا ہضم کرنے کیلئے توانائی صرف کرنا پڑتی ہے لیکن یہ غذا سے حاصل ہونے والی توانائی کا تقریباً 10 فیصد ہوتی ہے۔
-3 کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا میٹا بولزم (جسم میں ہونے والے کیمیائی تعاملات) سست ہے جس کی وجہ سے ان کے جسم میں چربی جمع ہوتی جاتی ہے اور وہ ورزش چھوڑ بیٹھتے ہیں۔ ڈاکٹر ٹم کے مطابق آپ کو ورزش ضرور کرنا چاہیے کیونکہ اگر آپ کے جسم میں مسل زیادہ ہوں گے تو میٹا بولزم بھی تیز ہوگا۔
-4 ورزش کتنی شدت اور کتنے وقت کیلئے ہونی چاہیے اس کے بارے میں بھی غلط نظریات پائے جاتے ہیں۔ کم شدت کی اچھل کود والی ورزشوں سے چربی زیادہ تیزی سے ختم ہوتی ہے جبکہ شدید ورزشوں سے توانائی زیادہ خرچ ہوتی ہے۔ چربی کم کرنے کیلئے آپ ہلکی ورزش لمبے وقت تک کریں۔
-5 سگریٹ چھوڑنے سے وزن میں اضافہ ہوجاتا ہے، یہ بات درست نہیں۔
صحت کا خیال نہ رکھنے سے موٹاپہ بڑھتا ہے چاہے آپ سگریٹ پیتے ہوں یا نہ پیتے ہوں۔
سگریٹ پینے اور دبلے ہونے کا تعلق شاید یہ ہے کہ عام طور پر دبلے لوگ سگریٹ نوشی کی طرف زیادہ مائل ہوتے ہیں۔
نیند ہے کتنی قیمتی
وہ سات وجوہات جو ثابت کرتی ہیں کہ نیند ہے کتنی قیمتی
نیویارک : رات کو دیر تک جاگنا نہ صرف آپ کی نیند کا وقت کم کرتا ہے بلکہ روشنی میں رہنے سے جسم پر آپ کی توقعات سے بھی زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
رات گئے تک ٹیلیویژن دیکھنا انسانی جسم کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور یہ آپ کو سنگین امراض کا شکار بناسکتا ہے، جس کی چند مثالیں آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہیں۔
بانجھ پن کا خطرہ خاص طور پر خواتین کے لیے
طبی جریدے فرٹیلیٹی اینڈ اسٹرئیلٹی میں حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق رات کو دیر تک روشنی میں رہنے سے خواتین میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ اس ایسے ہارمونز کے بننے پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو بچے کی خواہش پوری کرنے کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
موٹاپے کا سبب
رات گئے تک جاگنے کی عادت (یعنی رات کو دیر سے سوکر صبح بلکہ دوپہر میں اٹھنا) سے نہ صرف نیند کا دورانیہ کم ہوتا ہے بلکہ ایسے افراد کھانا بھی زیادہ کھاتے ہیں یا کیلیوریز زیادہ اپنے جسم کا حصہ بنالیتے ہیں، جس کا نتیجہ صاف ظاہر ہے موٹاپے کی شکل میں نکلتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ سات گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان میں موٹاپے کا امکان بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔
تعلیمی کارکردگی پر منفی اثرات
اسکول کے طالبعلم اگر رات کو ساڑھے گیارہ بجے سے ڈیڑھ بجے تک سونے کے لیے لیٹے تو اس سے انہیں خراب تعلیمی نتائج اور جذباتی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ گزشتہ سال جرنل آف آڈلیسنٹ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اسکول جانے کے دنوں میں دیر تک جاگنا تعلیمی نتائج کے لیے بدترین ثابت ہوتا ہے اور دیگر تعلیمی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کینسر کا خطرہ
اگرچہ ابھی اس بات کو مکمل طور پر تو طبی لحاظ سے ثابت نہیں کیا جاسکا تاہم ایسے شواہد ضرور سامنے آئے ہیں رات کو روشنی میں رہنے سے کچھ اقسام کے کینسرز کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، جن میں بریسٹ کینسر قابل ذکر ہے۔
تناﺅ کے ہارمون کا لیول بڑھنے کا خدشہ
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کی جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ طویل وقت تک روشنی میں رہنے سے مایوسی یا ڈپریشن جیسی علامات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ اسٹریس ہارمون کورٹیسول کا لیول بڑھنا ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ تحقیق جانوروں پر ہوئی مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ہی اثرات انسانوں پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔
نیند کی خرابی
ٹی وی یا کمپیوٹر کے سامنے سونے یعنی روشنی کے سامنے نیند سے آپ کی پوری رات کراب ہوسکتی ہے، کیونکہ اس دوران دماغ آرام کرنے کی بجائے روشنی سے متاثر ہوتا ہے اور انسان اٹھنے کے بعد تازگی کی بجائے بوجھل پن محسوس کرنے لگتا ہے۔
درحقیقت یہ عادت سب کچھ متاثر کرتی ہے
اگر آپ تاخیر سے بستر پر جاتے ہیں مگر دفتر یا اسکول جانے کے لیے جلد اٹھ جاتے ہیں تو اس بات کے امکانات کافی زیادہ ہیں آپ کی نیند پوری نہیں ہوسکے گی، جس کا نتیجہ ذہنی تھکاوٹ، چیزوں پر توجہ مرکوز نہ ہو پانا ار صحت پر منفی اثرات کی صورت میں نکلتا ہے۔
پیٹ کی چربی پگھلانے والی غذائیں
لندن(نیوز ڈیسک)پیٹ کی بڑھی ہوئی چربی سے نجات کے لئے آپ نے کئی طریقے آزمائے ہوں گے لیکن ذیل میں ہم آپ کو کچھ ایسے قدرتی طریقے بتائیں گے جن کے استعمال سے آپ کو بہت افاقہ ہوگا۔
سبز چائے
سبز چائے میں موجو د اجزاءجسم کی فالتو چربی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ ناصرف جسم کی چربی کم کرتی ہے بلکہ جسم کے زہریلے مادے بھی نکال دیتی ہے۔
اومیگا تھری سے بھرپور کھانے
تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ایسی غذائیں جن میں اومیگا تھری شامل ہو ان سے جسم میں موجود مضرمادوں سے نجات ملتی ہے۔ اخروٹ، مچھلی اور السی جیسی غذائیں اومیگا تھری سے بھرپور ہوتی ہیں۔
لہسن
لہسن کا استعمال جسم میں شوگر اور انسولین کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے اور جسم میں موجود فالتو چربی توانائی کے لئے میسر ہوتی ہے اور یوں پیٹ کی زائدچربی سے نجات ممکن ہو جاتی ہے۔
پودینہ
ایک برتن میں ایک چمچ شہد، چند کالی مرچیں اور پودینہ ڈال کر پانچ منٹ تک ابالیں اور پھر چھان کر یہ قہوہ پی لیں۔ پودینہ معدے کے جملہ امراض کو درست کرتا ہے جبکہ شہد اور کالی مرچ پیٹ کی زائد چربی کو ختم کرے گی۔
دار چینی
دارچینی میں بھی قدرت نے جسم کی اضافی چربی ختم کرنے کی طاقت رکھی ہے۔ آدھ چائے کا چمچ دارچینی پاﺅڈر لے کر اسے پانی میں ڈال کر پانچ منٹ تک ابالیں، پھر اس میں شہد کا ایک چمچ شامل کر کے اس محلول کو چھان لیں۔ یہ قہوہ سونے سے پہلے اور ناشتے سے قبل استعمال کریں اور حیران کن نتائج دیکھیں۔
تربوز
تربوز میں 82فی صد پانی ہوتا ہے اور اسے کھانے سے آپ کا معدہ ٹھیک ہوگا اور کچھ اور کھانے کی طلب کم ہوگی۔ تربوز وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور اگر آپ ڈائیٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس سے اچھی غذا اور کوئی نہیں۔
سیب
اس پھل میں یہ خاصیت موجود ہے کہ یہ آپ کے معدے کو بھرا ہو ا محسوس کرواتا ہے جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم اور دیگر وٹامنز آپ کی صحت کے لئے انتہائی مفید ہے۔ اگر آپ اپنے پیٹ کی اضافی چربی ختم کرنا چاہتے ہیں تو ناشتے میں ایک سیب ضرور کھائیں۔
کیلا
سیب کی طرح کیلے میں بھی پوٹاشیم اور وٹامنز پائے جاتے ہیں۔ اس کے استعمال سے آپ فاسٹ فوڈ کی عادت سے بھی چھٹکارہ پا سکتے ہیں اور اضافی چربی سے نجات حاصل کر لیں گے۔
سرد موسم میں جلد کو صحت مند رکھنے کےلئے مفید نسخے
لندن (نیوز ڈیسک) سردیوں کا موسم شروع ہوچکا ہے اور اس موسم میں سب سے بڑا مسئلہ جلد کی خشکی کا ہوتا ہے جس کی وجہ نمی کا کم ہونا اورجلد کے خلیوں کا مردہ ہوجانا ہے۔اس مقصد کے لئے بازار میں مختلف قسم کی کریمیں مل جاتی ہیں لیکن اس مقصد کے لئے قدرتی چیزوں کا استعمال کیا جائے تو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ بیوٹی ماہرین کے مطابق اگر شہد کو براﺅن شوگر کے ساتھ حل کرکے بطور ماسک استعمال کیا جائے تو یہ آپ کی جلد کو نرم و ملائم کردے گا۔
اگر لیموں کا رس جلد پر لگا کر پانچ منٹ کے لئے چھوڑ دیا جائے تو اس سے آپ کی جلد نرم ہو جائے گی۔ ماہرین کاماننا ہے کہ اگر وٹامن سی سے بھرپور اشیاءکا استعمال کیا جائے تو جلد محفوظ رہتی ہے۔
مگر ان ٹوٹکوں کو استعمال کرنے سے پہلے اپنی بیوٹیشن سے لازمی مشورہ کرلیں ۔قوت باہ میں اضافے کے لئے مفید مشورے
برمنگھم (نیوز ڈیسک) مردوں میں قوت باہ کا انحصار بڑی حد تک جنسی ہارمون ٹیسٹا سٹیرون پر ہوتا ہے اور 30 سال کی عمر کے بعد اس میں قدرتی طور پر کمی واقعہ ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس قدرتی کمی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی حکیم اور مشکوک ادویات فروخت کرنے والی کمپنیاں لوگوں سے لاکھوں روپے لوٹتے ہیں۔ مضر صحت ادویات پر پیسہ لٹانے اور صحت برباد کرنے سے بہتر ہے کہ آپ اس ہارمون کی افزائش کے قدرتی طریقوں کا استعمال کریں۔
ڈاکٹروں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ منشیات جنسی ہارمون کیلئے سخت نقصان دہ ہیں۔ شراب نوشی ٹیسٹا سٹیرون کو زنانہ ہارمون پروجیسٹرون میں بدل دیتی ہے لہٰذا اس سے مکمل پرہیز کریں۔
وزن میں اضافہ مردانہ جنسی ہارمون میں کمی کا باعث بنتا ہے اس لئے باقاعدگی سے ورزش کریں اور موٹاپے سے بچیں۔
ذہنی دباﺅ اور ڈپریشن جنسی ہارمون میں بے قاعدگی کا باعث بن کر جنسی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ذہن کو پرسکون رکھنے کیلئے مثبت طرز زندگی اپنائیں اور عبادات کی طرف متوجہ ہوں۔
جسم کو طاقتور اور پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ورزشیں کریں کیونکہ اس طرح جنسی ہارمون کی افزائش ہوتی ہے۔
نیند کا بہت خیال رکھیں کیونکہ نیند کی کمی کے شکار افراد میں جنسی ہارمون کی واضح کمی ہو جاتی ہے۔
پلاسٹک کی بوتلوں اور برتنوں کا استعمال محدود کریں کیونکہ ان میں Bisphenol نامی کیمیکل پایا جاتا ہے جو مردانہ جنسی ہارمون کو کم کرتا ہے۔ پلاسٹک جتنا لچکدار ہو گا اس کے اثرات اتنے ہی منفی ہوں گے۔
مردانہ ہارمون کیلئے زنک بہت اہم جزو ہے جو کہ سمندری خوراک خصوصاً کستوری مچھلی اور شیل فش میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بڑے گوشت میں بھی زنک پایا جاتا ہے اس کی روزانہ ضرورت 12 سے 15 ملی گرام ہوتی ہے۔
صحت بخش چکنائی کا استعمال کریں۔ اس کیلئے گری دار میوہ جات اور زیتون کا تیل فائدہ مند ہیں۔
نوجوانوں کے لئے 8 سے 9 گھنٹے کی نیند ضروری
نوجوانوں کے لئے 8 سے 9 گھنٹے کی نیند ضروری
کراچی، آسٹریلوی ماہرین نے نوجوانوں کے لئے 8 سے 9 گھنٹے کی نیند کو ضروری قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق 5 گھنٹے یا اس سے کم سونے سے دماغی امراض میں اضافے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
حالیہ تحقیق کو بین الاقوامی صحت کے ادارے جارج انسٹی ٹیوٹ میں پیش کیا گیا جہاں 17 سے 24 سال کے 20,822 نوجوانوں کو اس تحقیق کا حصہ بنایا گیا۔
تحقیق کرنےو الی ٹیم کے سربراہ کے مطابق ان نوجوانوں پر 18 ماہ تک تحقیق کی گئی اور مسلسل نیند کی کمی کا شکار نوجوانوں میں دماغی بیماریاں نیند پوری کرنے والے نوجوانوں کی نسبت زیادہ پائی گئیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ نیند میں کمی اور دماغی بیماریوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
ماہرین کے مطابق نیند میں کمی کا شکار افراد کئی دوسری خطرناک بیماریوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں ۔
پروفیسر گلوزئیر کے مطابق نیند میں خلل کے باعث دماغی صحت کے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ڈپریشن اور دوسری کئی بیماریوں کے خدشات لاحق ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ ماہرین نے نیند میں کمی کے باعث قلب اور شریانوں کے سکڑنے کی بیماریوں کے پیدا ہو جانے کے خدشات بھی ظاہر کئے ہیں۔
ماہرین نے نوجوانوں میں موٹاپے کی وجوہات میں سے بھی ایک وجہ نیند میں کمی کو قرار دیا ہے
حالیہ تحقیق کو بین الاقوامی صحت کے ادارے جارج انسٹی ٹیوٹ میں پیش کیا گیا جہاں 17 سے 24 سال کے 20,822 نوجوانوں کو اس تحقیق کا حصہ بنایا گیا۔
تحقیق کرنےو الی ٹیم کے سربراہ کے مطابق ان نوجوانوں پر 18 ماہ تک تحقیق کی گئی اور مسلسل نیند کی کمی کا شکار نوجوانوں میں دماغی بیماریاں نیند پوری کرنے والے نوجوانوں کی نسبت زیادہ پائی گئیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ نیند میں کمی اور دماغی بیماریوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
ماہرین کے مطابق نیند میں کمی کا شکار افراد کئی دوسری خطرناک بیماریوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں ۔
پروفیسر گلوزئیر کے مطابق نیند میں خلل کے باعث دماغی صحت کے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ڈپریشن اور دوسری کئی بیماریوں کے خدشات لاحق ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ ماہرین نے نیند میں کمی کے باعث قلب اور شریانوں کے سکڑنے کی بیماریوں کے پیدا ہو جانے کے خدشات بھی ظاہر کئے ہیں۔
ماہرین نے نوجوانوں میں موٹاپے کی وجوہات میں سے بھی ایک وجہ نیند میں کمی کو قرار دیا ہے
Neend na aana نیند کی کمی دماغ کے خلیات ہلاک کرنے کا سبب بنتی ہے
نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے بہت طویل عرصے تک جاگتے رہنا دماغ کے خلیات کو خارج کر دیتا، اور نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سےبہت سے لوگوں کی سمجھ بوجھ متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے بہت سارے چھوٹے بڑے حادثات ہوتے ہیں۔
ماہر نفسیات کے مطابق زیادہ دیر تک نیند کی کمی رہنے سے انسان کی سمجھ بوجھ اور یاداشت پہ برا اثر پڑتا ہے، اس کے دماغ میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل تیز ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے انسان ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے، اس کی زندگی میں جذبات کا توازن کھو بیٹھتا ہے اور وہ چڑ چڑے پن کا شکار ہو جاتا ہے اور اس کی زندگی کا دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
مختلف تحقیقات کے مطابق ہر سال ہزاروں جان لیوا حادثات نیند کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ جس میں زیادہ تر غنودگی میں گاڑی چلانا جان لیوا ثابت ہوتا ہےجیسا کہ ٹرک ڈرائیوروں کا ہائی وے پر دوران سفر سوجانا، ڈاکٹروں کا مریضوں کے علاج میں غلطیاں کرنا اور اسی طرح ایٹمی بجلی گھروں میں ورکرز کا نیند میں خطرے کی گھنٹی نہ سن پانا ۔ مسلسل نیند کی کمی کا شکار رہنا انسانی جسم کو اس حد تک متاثر کرتا ہے کہ وہ موٹاپے، دل کے امراض سے لے کر کینسر تک کا شکار ہو سکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم کو دن کی روشنی میں جاگنے اور رات کی تاریکی میں سونے کی عادت ہے اس لئے نیند پوری نہ ہونے سے انسان کئی مسائل و مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔
لہذا وہ لو گ جو رات میں کام کرتے ہیں انھیں خاص طور پر چاہئے کہ جب وہ رات کے وقت کام کرتے ہیں وہاں دن کی طرح مناسب روشنی ہو اور جیسے ہی وہ صبح کام سے فارغ ہوں، وہ کالے چشمے لگا کر گھر چلے جائیں اور مکمل اندھیرے اور خامشی والے کمرے میں سو جائیں۔
Subscribe to:
Posts (Atom)